زمرہ: Dua Baad Janaza

اللہ کرے کہ دل میں اتار جائے حق بات

کاش کلثوم نواز کا جنازہ پڑھانے سے پہلے پہلے طارق جمیل اور ان کے ماننے والوں تک یہ مدلل تحریر پہنچ جائے، اور اللہ کرے کہ دل میں اتار جائے حق بات…………!!

.خلاصہ:

①طارق جمیل کو کلثوم نواز کا جنازہ نہیں پڑھنا چاہیے یا کسی عام مولوی سے پڑھوائے تاکہ عبرت و نصیحت ہو…

.②کلثوم نواز جیسوں کی پردہ پوشی جرم ہے، وہ عیوب خیانتیں کرپشن فسق و فجور گمراہی مذمت وغیرہ بیان ہو جو واقعی ان میں ہو…

.③طارق جمیل کہتے ہین کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو منافقوں کو گلے لگایا انکا جنازہ پڑھا پھر کلثوم نواز جیسوں کا کیوں جنازہ نہ پڑھا جائے…..؟؟

.

تفصیل و جواب①:

کلثوم نواز و امثالھا کا جنازہ نہیں پڑھانا چاہیے یا کم سے کم ذی شرف و مشھور عالم فاضل پیر وغیرہ اکابر جنازہ نہ پڑھائے بلکہ کسی عام سے عام مولوی سے جنازہ پڑھوایا جائے

اور

یہ اعلان کیا جائے کہ کرپشن لوٹ مار ظلم اور ملک کو مقروض بنانے اور بے پردگی زدہ بنانے اور ناموسِ رسالت پر کردار ادا نہ کرنے کی وجہ سے کلثوم نواز کا جنازہ نہیں پڑھایا جا رہا یا کسی عام مولوی سے پڑھایا جا رہا ہے

تاکہسب کے عبرت و نصحیت ہو

.طارق جمیل کی اہلسنت مین کوئی شرف و عزت نہیں کہ ہم اہلسنت اور کئی دیوبند و وہابی علماء کے مطابق انہوں نے بالفرض ستر فیصد اسلام پھیلایا ہے تو تیس فیصد گمراہی بھی پھیلائی ہے لیھذا وہ گمراہ ہے گمراہ کن ہے

لیکن

طارق جمیل کو عوام و خواص کا ایک بڑا طبقہ کئ لوگ بڑا عظیم مبلغ مانتے ہیں….اس لیے طارق جمیل صاھب اگر واقعی خود کو مبلغ و اصلاح کار سمجھتے ہین تو سنتِ رسول پر عمل کرتے ہوئے ایسے غلیظ مجرموں کی نماز جنازہ نا پڑھائیں، یا کسی عام سے مولوی سے پڑھائیں ،ایسوں کی تائید و حوصلہ نا بڑھاءیں…بلکہ حوصلہ شکنی کریں

.نیوز چینلز اخبارات وغیرہ میں بھی اصلاحانہ خبر لگے یا لگوائی جائے کہ:

خیانت کرپشن کرنے، ملک مقروض کرنے اور ختم نبوت ناموسِ رسالت پر کوئی کردار ادا نا کرنے کی وجہ سے بڑے بڑے علماء مشائخ نے کلثوم نواز کا جنازہ نا پڑھانے کا اعلان کیا ہے تاکہ نصیحت و عبرت کا سامان بنے

.یہ مذکورہ بالا حکم و تفصیل اور اس کے دلائل و حوالاجات درج ذیل ہیں

.حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:

صلوا على كل بروفاجر

ترجمہ:

ہر نیک و گناہ.گار مسلمان کی نماز جنازہ پڑھو

(السنن الکبری بیھقی6832)

اصل اصول تو یہی ہے کہ ہر نیک و گناہ گار مسلمان کی نماز جنازہ پڑھی جائے مگر کچھ مخصوص جرائم والے مسلمانوں کی نماز جنازہ نا پڑھنا یا کسی عام سے پرھوانا بھی احادیث و قیاس و استدلال سے ثابت ہے

.الحدیث:

أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يؤتى بالرجل المتوفى عليه الدين، فيسأل: «هل ترك لدينه فضلا؟» فإن حدث أنه ترك وفاء صلى، وإلا قال للمسلمين: «صلوا على صاحبكم»

ترجمہ:

بے شک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم.کے پاس کوئی میت لائی جاتی جس پر قرض ہوتا تو رسول کریم فرماتے کہ اس نے قرض کے لیے کچھ زائد چھوڑا ہے، اگر کہا جاتا کہ قرض پورا کرنے جتنا چھوڑا ہے تو رسول کریم اسکی نماز جنازہ خود پڑھتے ورنہ دیگر مسلمانوں کو کہہ دیتے کہ تم اپنے ساتھی پر نماز جنازہ پڑھو…(بخاری حدیث5371)

.

اس حدیث پاک کے قیاس و استدلال سے علماء کرام نے کتابوں میں کچھ سنگین جرائم گنوائے ہین جن کے کرنے والے پر نماز جنازہ نہین پڑھی جاتی یا پھر عام آدمی سے پڑھوائی جاتی ہے

.

فتاوی عالمگیری میں ہے:

إلا البغاة وقطاع الطريق ومن بمثل حالهم

ترجمہ:

ہر مسلمان کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی سوائے اس کے جو باغی ہو یا جو ڈاکو ہو یا جو ان جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہو انکی نماز جنازہ نہیں پڑھانی چاہیے

(عالمگیری 1/163)

.ولا يصلى على البغاة وقطاع الطريق ترك الغسل والصلاة عليهم إهانة لهم ليكون زجرالغيرهم،

ترجمہ:

باغی اور ڈاکو پر نماز جنازہ نہ پڑھی جائے، انہیں غسل نا دینا اور جنازہ نا پڑھنا اس لیے ہے کہ انکی اھانت ہو اور دوسروں کے لیے ڈانٹ ڈپٹ و عبرت ہو

(بدائع صنائع 1/312)

.لا يصلي على مديون لا وفاء له به ولا على من غل زجرا

ترجمہ:

مقروض کہ جو ادائیگی ناکرے اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے اور اسکی بھی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے جو خیانت و کرپشن کرے تاکہ سب کے لیے ڈانٹ ڈپٹ اور عبرت و نصیحت ہو…(المعتصر1/105)

.

.سوال ۲۸۶۰) قطاع الطریق باغی وغیرہ کی جنازہ کی نماز کی کیوں ممانعت ہے ۔

(الجواب ) اس سے غرض عبرت اور تنبیہہ دوسروں کو کرنیہ ے ۔ شامی میں ہے وانما لم (۳) یغسلوا ولم یصل علیھم اھا نۃ لھم وزجراً لغیر ھم عن فعلھم(۴) الخ

(فتاوی دارالعلوم دیوبند5/215)

.

علمائے کرام نے فرضیتِ نمازِجنازہ سے صرف چند شخصوں کا استثناء فرمایا۔ باغی اورآپس کے بلوائی کہ فریقین بطور جاہلیت لڑیں اوراُن کے تماشائی اورڈاکو، اور وُہ کہ لوگوں کا گلہ دباکر، پھانسی دے کر مار ڈالاکرتاہو، اور وُہ جس نے اپنے ماں باپ کو قتل کیا۔

ان کے علاوہ جو بے نمازی وغیرہ سخت گناہ و سرعام گناہ و ظلم وغیرہ جرائم کرتے ہوں انکی نماز جنازہ زجر کے طور پر علماء و اشراف نہ پڑھیں بلکہ دوسرے عام سے پڑھوایں…(فتاوی رضویہ ملخصا9/161,162)

.

.

وكسر الشوكة ,إهانة له

ترجمہ:

(جن مسلمانوں کی نماز جنازہ نہین پرھی جاتی) وہ اس لیے کہ ان کی شان و شوکت کو توڑا جائے اور انکی اہانت و مذمت ہو

(مجمع الانھار ملتقتا1/190)

.

.

ليحذر الناس بترك الصلاة عليه فلا يرتكبوا كما ارتكب

ترجمہ:

(جن مسلمانوں کی نماز جنازہ نہین پرھی جاتی) وہ اس لیے کہ دوسرے لوگ ایسے جرائم و کرتوتوں کا ارتکاب نہ کریں

(السنن الکبری بیھقی4/29)

.

نواز شریف اور انکا خاندان تین بار حکومت میں رہا، بیوی بیٹے بیٹی کئ وزیر مشیر سب اس کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی طرح شاملِ کار رہے

انہوں نے ایک طرح سے جدید ڈاکہ زنی خوب کی

اسلام کے دفاع و نفاذ کے بجائے سیکیولرانہ سماج کی تقویت کے بیانات و کارنامے کیے

تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت پر پہرہ دینے کے بجائے اس پر شاطرانہ چالبازانہ ڈاکہ ڈالا

اتنے قرض لیے کہ ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے اور قرض واپسی کی سکت نہیں……قرض عوام کے نام پر لیا اور خود کھایا

.

لیھذا ایسے سنگین جرائم والا خاندان قابلِ مزمت و اہانت ہے….ایسے خاندان کو راستے پر لانے کے لیے سمجھانا لازم ہے، سمجھ گئے اور توبہ تائب ہوئے تو بہت اچھا ورنہ انہین نشانِ عبرت بنانا لازم ہے…..انکا بائیکاٹ لازم ہے… جائز کیسز پکڑ دھکر سزائیں لازم ہیں تاکہ معاشرہ عوام اور حکمران سب عبرت حاصل کریں

.=============================

تفصیل و جواب②:

ہمارے معاشرے مین ایک غلط فھمی یا کم علمی یہ پائی جاتی ہے کہ فلاں مرگیا اب اس کو چھوڑو………جبکہ اسلام کے اھکامت کا خلاصہ یہ ہے کہ:

زندہ مردہ مسلمان کی پردہ پوشی لازم ہے سوائے چند کے کہ انکی پردہ پوشی جرم ہے………….!!

.

إلا أن يكون مبتدعا يظهر البدعة أو مجاهرا بالفسق والظلم فيذكر ذلك زجرا لأمثاله

مسلمان میت کی پردہ پوشی کی جائے گی سوائے اس کے کہ وہ واقعی بدعتی ہو اور بدعتوں کا برملہ اظہار کرتا ہو، پھیلاتا ہو یا گناہ و ظلم دلیری سے اعلانیہ کرتا ہو

تو ایسوں کی پردہ پوشی نہیں بلکہ وہ عیوب و برائیاں مذمت بیان کی جاءیں جو اس میں ہوں تاکہ ان جیسوں کے لیے جھڑک و عبرت ہو…(الطحطاوی1/570)

.

الحدیث:

من كتم غالا فإنه مثله

ترجمہ:

جو(زندہ یا مردہ) غل کرنے والے(خیانت کرنے والے، چھپکے سے کمی بیشی کرنے والے، کھوٹ کرنے والے) کی پردہ پوشی کرے تو وہ بھی اسی کی طرح(خیانت کرنے والا، کھوٹا، دھوکے باز مجرم) ہے

(ابو داؤد حدیث2716)

.

الحدیث:

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أترعون عن ذكر الفاجر؟، اذكروه بما فيه يعرفه الناس

ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کیا تم فاجر(فاسق معلن منافق , خائن، دھوکے باز) کو واضح کرنے سے ہچکچاتے ہو…؟

(جیسا وہ ہے ویسا کہنے سے گھبراتے ہو…؟؟)

اسے ان چیزوں(ان کرتوتوں، عیبوں اعلانیہ گناہوں ، خیانتوں، منافقتوں دھوکے بازیوں) کے ساتھ واضح کرو جو اس میں ہوں تاکہ لوگ اسے پہچان لیں(اور اسکی گمراہی خیانت منافقت بدعملی دھوکے بازی مکاری سے بچ سکیں)

(طبرانی کبیر حدیث1010)

یہ حدیث پاک کتبِ حدیث و تفاسیر اور فقہ و تصوف کی کئی کتب میں موجود ہے… مثلا جامع صغیر، شعب الایمان، احیاء العلوم، جامع الاحادیث، کنزالعمال، کشف الخفاء ردالمحتار ، عنایہ شرح ہدایہ، فتاوی رضویہ، تفسیر ثعالبی، تفسیر درمنثور وغیرہ کتب میں موجود ہے

.

القرآن..ترجمہ:

حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ

(سورہ بقرہ آیت42)

.

حدیث پاک کے مطابق:

عدل.و.حق کی بات کہنا افضل جھاد ہے..

(ابوداؤد حدیث نمبر4344)

.

الحدیث..ترجمہ:

تکبر تو یہ ہے کہ حق کی پرواہ نا کی جاے, حق ٹھکرایا جائے اور لوگوں کو حقیر سمجھا جاے..

(صحیح مسلم حدیث نمبر147)

.

الحدیث..ترجمہ:

خبردار…!!جب کسی کو حق معلوم ہو تو لوگوں کی ھیبت

(رعب مفاد دبدبہ خوف لالچ) اسے حق بیانی سے ہرگز نا روکے

(ترمذی حدیث2191)

.

الحدیث.. ترجمہ:

حق کہو اگرچے کسی کو کڑوا لگے

(مشکاۃ حدیث5259)

.

لیھذا ایسوں کے عیوب مکاریاں منافقتیں خیانتیں کرپشن فسق و فجور دھوکے بازیاں بیان کرنا برحق ہے لازم ہے اسلام کا حکم ہے….

یہ عیب جوئی نہین غیبت نہیں، ایسوں کی پردہ پوشی کرنا جرم ہے… یہ فرقہ واریت نہین، یہ حسد نہین بغض نہیں بلکہ حق کی پرواہ ہے اسلام کے حکم کی پیروی ہے…

ہاں حدیث پاک مین یہ بھی واضح ہے کہ وہ عیوب، وہ خیانتیں، وہ دھوکے بازیاں وہ کرتوت بیان کیے جائیں جو اس مین ہوں…جھوٹی مذمت الزام تراشیاں ٹھیک نہیں…

.

کوئی مجرم اپنے جرم سے سچی توبہ کر لے تو بے شک توبہ قبول ہوتی ہے مگر یاد رکھیے کچھ جرائم ایسے ہوتے ہیں کہ توبہ رجوع تو قبول مگر توبہ رجوع کی وجہ سے انکی سزا معاف نہیں ہوتی…

ایسا نہین کہ جو مَن میں آئے جرم کرو اور توبہ کرکے سزا معاف……؟؟نہیں نہیں ایسا ہرگز نہیں… بلکہ بعض جرائم ایسے ہوتے ہین کہ توبہ کے باوجود سزا اسلام نے مقرر و لازم کر دی ہے… عقل کے لحاظ سے بھی یہ ٹھیک ہے، اسی میں ذاتی انسانی معاشرتی بھلائی ہے… بے شک اسلام کے کیا ہی بہترین عمدہ ترین برحق اصول ہیں..

.

.==============================

.

کلثوم نواز……………………….!!

دکھ اس بات کا ہے کہ انکی وفات اس حالت میں ہوئی کہ آج تک کوئی بہترین کارنامہ انکا سامنے نہیں آیا…

.

دکھ اس بات کا ہے کہ نواز شریف کے ہر(اچھے برے)فیصلے کردار میں انکا ساتھ ریڑھ کی ہڈی کی طرح رہا…

.

دکھ اس بات کا ہے کہ بیٹی مریم سیکیولروں عیساءیوں کی حامی رہی، بے پردگی کو شعور کہتی رہی مگر بیٹی مریم کو کبھی برائی پر نہین ڈانٹا…

.

دکھ اس بات کا ہے کہ اسلام اور ختم نبوت ناموسِ رسالت پر انکا کوئی کردار سامنے نہیں آیا بلکہ مجرموں کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں….

.

دکھ اس بات کا ہے کہ کبھی کرپشن لوٹ مار پر اپنے شوہر کو نہیں روکا….

.

دکھ اس بات ہے کہ اپنی اولاد حسن نواز حسین نواز مریم نواز کی وہ تربیت نہیں کی جو ایک مسلمان ماں کا حق ہے

.

دکھ اس بات کا ہے کہ تین بار خاتونِ اول بنیں مگر اول نمبر کا کوئی بہترین کارنامہ ادا نہ کیا

.

میں اسے خراجِ عقیدت پیش کروں تو کس بات پر…………..؟؟

.

میں مذمت نہین کر رہا، میں وفات پر خوشی بھی نہیں منا رہا مگر تعریف کیسے کروں کوئی قابلِ تعریف کردار ہی نہین ادا کیا… خراج عقیدت ادا کروں تو کس بات پر… انکی کمی محسوس ہو تو کس اچھے کارنامے میں محسوس ہو….؟

.

ایک عام شخصیت ہوتیں اور بات فقط گناہ گار کی ہوتی تو ایسے مسلمان گناہ گار کی وفات ہر پردہ پوشی کی جاتی ہے….مگر انکا کردار تو گناہ سے بڑھ کر گمراہ کن تک تھا، گمراہ خائن کی پردہ پوشی جرم ہے، جعلی تعریف اور مبالغہ جرم ہے…

.

شکوے اظہار دکھ کل بھی تھے آج بھی ہیں اور کل بروز قیامت موقعہ ملا تو بھی ضرور پوچھوں گا…

.

.

لواحقین سے درد مندانہ یہ تعزیت کرونگا کہ خدارا واپسی کی راہ لو….عبرت و نصیحت حاصل کرو…. کل تم نے بھی مر جانا ہے، کلثوم کے پاس وقت نہیں رہا مگر تمھارے پاس تو ہے، ورنہ تمھارے ساتھ اس سے بھی برا ہوگا یاد رکھنا……!!

.

.========================

تفصیل و جواب③:

طارق جمیل کی دعوتِ محبت میں سے ایک اصول یہ ہے کہ ہر کلمہ گو سے محبت کی جائے چاہے وہ گمراہ ہو یا بدمذہب یا ہو منافق

جبکہ

اسلام سچے مسلمان سے محبت و دوستی کا درس دیتا ہے مگر کلمہ گو گمراہ ، کلمہ گو منافق سے محبت و دوستی سے روکتا ہے…ان سے دور رہنے اور انہیں دور کرنے کا حکم دیتا ہے، صحابہ کرام نے کلمہ گو قاری نمازی یعنی خوارج کو پہلے سمجھایا جو ڈٹے رہے ان سے دشمنی کی انہیں قتل کیا، لوگوں کو ایسوں سے دور رہنے کا ھکم دیا….کیا نعوذ باللہ صحابہ کرام بھی اسلام کے درس محبت کو سمجھ نا پائے اور طارق جمیل سمجھ گئے……؟؟ہرگز نہیں بلکہ طارق جمیل محبت کا نہیں منافقت کا درس دیتے ہیں

.

طارق جمیل صاحب تو رو رو کر کہتا ہے کہ لوگو نبی پاک نے منافقوں کے سردار کا جنازہ پڑھایا، منافقوں کو گلے لگایا….

دوستوں یہ سراسر جھوٹ ہے … دیکھیے پہلے شراب حلال تھی پھر اسلام نے شراب کو حرام کر دیا، اسی طرح پہلے منافقوں کی نماز جنازہ پڑھنے کی اجازت تھی، جیسے ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جنازہ پڑھایا تو اللہ نے حکم نازل فرمایا کہ اب آئندہ کسی منافق کی نماز جنازہ نہیں پڑھنی، اسکی قبر پر کھڑے نہیں ہونا….

القرآن:

وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِهِ

ترجمہ:

ان(منافقوں) میں سے کوئی مر جائے تو اس پر نماز جنازہ نا پڑھ اور اس کی قبر کے پاس کھڑے نا ہو…(سورہ توبہ آیت84)

.

الحدیث:

بخاری مسلم وغیرہ احادیث کی تمام کتب میں حدیث پاک ہے کہ پہلے منافقوں کا جنازہ منع نہین تھا اس لیے نبی پاک نے منافقوں کے سردار عبداللہ ابن ابی کا جنازہ پڑھایا، جیسے ہی پڑھایا تو اس کے فورا بعد اللہ نے منافقوں پر جنازہ پڑھنے دے روک دیا اور اس متعلق مذکوہ آیت نازل ہوئی اور اس لیے منافقوں کا جنازہ نہین پڑھایا گیا…(دیکھیے بخاری حدیث5796)

.

پھر منافقوں کی ذلت مذمت قرآن و احادیث میں بہت نازل ہوئی حتی کہ آیت میں ہے کہ منافقوں سے جہاد کریں ان پر سختی کریں…

القرآن:

يا أيها النبي جاهد الكفار والمنافقين واغلظ عليهم

ترجمہ:

اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کافروں اور منافقوں سے جہاد کریں اور ان پر سختی کریں

(سورہ توبہ آیت73)

حتی کہ نبی پاک نے لگ بھگ ستر منافقوں کو مسجد سے نکال باہر کروایا، صحابہ کرام نے منافقوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر نکال باہر پھینکا، منافقوں کی مسجد ضرار کی مذمت اور اسے گرانے کا معاملہ تو بچے بچے کو پتہ ہے

(دیکھیے سیرت ابن ہشام باب اخراج المنافقین)

.

دوستو طارق جمیل جیسے لوگوں سے علم بھی مت سیکھیے، ایسوں کی تقریر پر پابندی ضروری ہے، طارق جمیل کی جگہ پیر رضا ثاقب مصطفائی اور دیگر اہلسنت علماء کی تقاریر سنیے اور دوسروں کو بھی مشورہ دیجیے…

سیدنا ابن سیرین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:

إن هذا العلم دين، فانظروا عمن تأخذون دينكم

ترجمہ: بے شک یہ علم، معلومات دین ہے

(علم اور معلومات سے عقیدے، سوچ، نظریات بنتے ہیں)

تو تمھیں ضرور سوچنا چاہیے کہ تم کس سے اپنا دین حاصل کر رہے ہو..(صحیح مسلم جلد1 ص11)

علم اور معلومات کتاب کے ذریعے حاصل کرین یا آڈیو وڈیو مواد سے، فیس بک سے علم و معلومات حاصل کریں یا وٹس اپ وغیرہ جدید ذرائع سے

مگر

ہمیشہ یاد رکھیں کہ مستند ذرائع سے ہی علم.و.معلومات حاصل کریں… گستاخوں ایجنٹوں منافقوں مکاروں دھوکے بازوں اور غیرمستند ذرائع سے علم و معلومات ہرگز ہرگز حاصل نہ کریں..

.

.

….درباری دونمبر چپکو مولوی اور اصلی مولوی….

.

یہ تحریر طارق جمیل، فضل الرحمان، اویس نورانی وغیرہ کچھ سنی حضرات و مشائخ، کٹر گستاخ نجدی دیوبندی، قادیانی، حد سے بڑھے شیعہ ذاکریں وغیرہ دونمبر نام نہاد علماء و مولوی اور دونمبر درباری مشائخ حضرات کے نام……….!!

.

وقال سعيد بن المسيب : إذا رأيتم العالم يغشى الأمراء فاحذروا منه فإنه لص وقال بعض السلف : إنك لن تصيب من دنياهم شيئا إلا أصابوا من دينك أفضل منه

(الآداب الشرعية صفحہ 477)

ترجمہ:

حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جب تم دیکھو کہ عالم امراء کے ساتھ چپکو ہو(گہرے تعلقات دوستی ہو) تو ایسے عالم سے بچو، بے شک ایسا عالم دراصل چور ہے

اور بزرگوں میں سے کسی کا قول ہے کہ ایسے(ناحق، نااہل دنیا پسند) امراء سے تم کچھ دنیاوی فائدہ لے لو گے تو اس کے بدلے میں وہ تم سے تمھارے دین کی بڑی چیز لے لے گا

(الآداب الشرعية صفحہ 477)

.

نواز شریف کی قادیانیت نوازی سیکیولر نوازی کرپشن دنیاپسندی بدعملیاں بہت کچھ سامنے آ چکا ہے، وہ ہندو کی ہولی دیوالی میں جاکر انہین ٹھیک کہتا ہے شرکت کرتا ہے مبارک باد دیتا ہے، اسکی بیٹی سیاست میں اسکی مرضی سے ہے اور بے پردہ ہوکر لیڈری نبھا رہی ہے، چرچ جا کر دعائیں کرا چکی، جبکہ اسلام میں متفقہ طور پر سب مانتے ہین کہ عورت سربراہ نہین بن سکتی، پردہ کے انکار تو کوئی مسلمان کر ہی نہین سکتا،ہندو سکھ عیسائی سب کو مبارکیں دینا سب کو ٹھیک کہنا اسلامی تعلیم نہیں..

یہ سب کالے کرتوت نواز شریف کے وہ ہیں جو ہمارے سامنے آئے مگر پرسنل محفلوں مین یہ لوگ کیا بولتے ہونگے کیا گل کھلاتے ہون گے اپ خود اندازہ کرسکتے ہیں

.

اتنا سب ہونے کے باوجود نواز شریف کی حمایت کرنے والے مولوی، چپکو مولوی، واضح حمایتی مولوی یا خاموش حمایتی مولوی……یہ سب اصل مولوی نہین چور ہیں چووووووووووووووووور……

.

اصلی مولوی برحق علماء تو عظیم نعمت ہین نعمت

.

ہاں ایسے دنیا پسند کرپٹ مکار سیکیولر قسم کے امراء سے ملنے کوئی عالم کوئی مولوی اس لیے ملنے جائے تاکہ اسے سمجھا سکے تو بے شک اچھی بات ہے… مگر اس کے پاس جاکر ہمت باندھوانا دعائیں دینا وظیفے دنیا اسکی تائید و حمایت نہین تو اور کیا ہے….؟؟

اس خاندان کے نکاح جنازے پڑھانا تاءید و حمایت گمراہی نہین تو کیا ہے………؟؟

.

اگر یہ لوگ اس خوش فھمی مین ہین کہ وہ حکومت وقت سے دینی فوائد نکلواتے ہیں تو انہین اسلاف کا قول یاد کرنا چاہیے کہ دنیاپسند یہ امراء جتنا دینی فائدہ دیں گے اس سے بڑھ کر اپنے مطلب کا فائدہ لیں گے،شاید یہی وجہ ہے کہ کئ عرصے سے کچھ مولوی حکومت کے ساتھ چپکو رہے مگر کوئی خاص دینی کام نا کراسکے، انکے ہوتے ہوئے دنیاپسندی عروج پر، فحاشی عروج پر، بے حیائی عروج پر، سیکیولر نوازی قادیانی نوازی یورپ برطانیہ امریکہ نوازی عروج پر، غیرمسلم ممالک غیرمسلم حکومتوں کی غلامی ایجنٹی عروج پر، اسلام کے خلاف سازشیں عروج پر رہیں…..!!

بلکہ الٹا چپکو مولویون کو حکومت نے اپنے مفاد کے لیے خوب استعمال کیا اللہ انہین ہدایت دے اور ہمیں سمجھ عطا فرمائے، کھرے کھوٹے کی پہچان کرنے کی توفیق ملے… حق کا ساتھ دینے کی ہمت و جرات ملے… آمین

.

عام گناہ گار مسلم عوام

"دونمبر نام نہاد علماء ، مولویوں” سے کہیں زیادہ بہتر و خوش نصیب ہیں..(امام غزالی انظر احیاء1/82)

جبکہ اصلی باشعور نڈر وسیع الظرف برحق علماء عظیم نعمت ہیں، انکی پیروی کا حکم قرآن میں ہے، یہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نائب و پہرے دار ہیں…….نقل کی وجہ سے اصل.سے نفرت مت کیجیے بلکہ پہچان کیجیے…..

.

✍العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

03468392475

03342451198

دعا بعد جنازہ از دیوبند

جنازہ کے بعد دعا کہیں جائز تو کہیں نا جائز

پل بھر میں ہم نے دیوبندی وہابیوں کو بدلتے دیکھا

کروڑ پتی کے جنازے پر دعا جائز ہوئی مگر غریب مسکین کے جنازے پر دعا بدعت اور حرام ہوئی جو پیسوں کی خاطر بدلے اپنا عقیدہ اس کو طارق جمیل کہتے ہیں