مہینہ: 2018 نومبر

تبلیغی جماعت کے مولوی طارق جمیل کی دعا کے الفاظ

تبلیغی جماعت کے مولوی طارق کی دعا کے الفاظ

مولانا شہزاد قادری ترابی

آجا اﷲ! آج ہمارا استقبال کرلے۔ یااﷲ یہ اکثر مجمع نوجوانوں کا بیٹھا ہوا ہے۔ ہماری بیٹیوں کی عزتیں سربازار نیلام ہوگئیں۔ اب تو آجا! اب تو آجا! بڑی دیر ہوگئی اے اﷲ! رمضان تو جارہا ہے تو‘ تو نہیں آرہا تو تو آجا! پہلے آسمان پر تو آہی چکا ہے تھوڑا اور بھی نیچے آجا! آجا!

آج تو تیرے سامنے ضد کرنے کو جی چاہتا ہے یااﷲ! تیرے آگے لوٹ پوٹ ہونے کو جی چاہ رہا ہے۔

اے مولیٰ کریم! تو سامنے آجا! تجھ سے لپٹنے کو جی چاہتا ہے تیرے پائوں پکڑنے کو جی چاہ رہا ہے۔ تیری منتیں کرنے کو جی چاہ رہا ہے تو ہمارے سامنے آجا! ہم تیرے پائوں پکڑنا چاہتے ہیں۔ ہم تجھ سے لپٹ کر رونا چاہتے ہیں۔ ہم تجھ سے چمٹنا چاہتے ہیں مولا! تو آجا! آجا! تو آکر اس بگاڑ کو ختم فرما! اگر تو آج بھی نہ آیا تو پھر کب آئے گا یااﷲ! اب تو بڑی دیر ہوگئی ہے آجا! آجا۔

اے اﷲ! ہم تو روز اپنے گھر میں جھاڑو دیتے ہیں روزانہ پانی سے صاف کرتے ہیں تیرا آنگن گندا ہوگیاہے آجا! اسے دھو دے۔ آج تو آہی جا یااﷲ! ایک دفعہ کہہ دے میں آرہا ہوں اے اﷲ!

(مورخہ 12 نومبر 2003ء بمقام مسجد عائشہ فیصل آباد پنجاب میں جمعتہ الوداع کے موقع پر تبلیغی جماعت کے مولوی طارق جمیل کے ان کفریہ کلمات پر شرعاً کیا حکم لگے گا۔ اس کے متعلق ایک مفتی صاحب کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں۔

محترم حضرات! آپ نے مولوی طارق جمیل نے یہ دعا کروائی ‘ اب طارق جمیل کے دعائیہ کلمات پر کفرکا فتویٰ ملاحظہ فرمایا۔ ہمیں افسوس ہے کہ اب تک مولوی طارق جمیل نے علی الاعلان کفر سے توبہ نہیں کی۔ معلوم ہوا کہ مولوی طارق جمیل اب تک اپنے کفر پر قائم ہے لہذا ایسے شخص کی تقاریر سننا‘ کیسٹیں اور سی ڈیز خریدنا اور فروخت کرنا شرعا حرام ہے۔ مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے۔

نوٹ: مولوی طارق جمیل کی یہ کیسٹ ان مکتبوں سے طلب فرمائیں۔

٭ مکتبہ فیصان اشرف نزد شہید مسجد کھارادر کراچی

٭ ضیاء ٹیپ اینڈ کیسٹ سینٹر شہید مسجد کھارادر کراچی

٭ مکتبہ غوثیہ ریٹیل فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی کراچی

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں زید ایک مجمع میں اس طرح دعا کرتا ہے کہ ’’اے اﷲ! تو پہلے آسمان پر تو آہی گیا ہے اب نیچے بھی آجا! تجھ سے لپٹنے کو جی چاہ رہ اہے‘ تیرے پائوں پکڑنے کو جی چاہ رہا ہے‘ ہم تیرے پائوں پکڑنا چاہتے ہیں‘ ہم تجھ سے چمٹنا چاہتے ہیں‘ اگر آج بھی نہ آیا تو کب آئے گا‘‘ اس الفاظ میں دعا کرنا کیسا؟ کہ اس میں اﷲ تعالیٰ کے لئے جسم مانا گیا ہے‘ اب زید کے لئے کیا حکم ہے؟

بسم اﷲ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ہدایتہ الحق والصواب

زید کا دعا کے لئے مذکورہبالا دونوںجملے کہنا کفریہ قول ہیںکہ پہلے جملہ میں اﷲ عزوجل کے لئے مکان ثابت کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرے جملہ میں اﷲ عزوجل کے لئے جسم مانا گیا ہے۔ حالانکہ اﷲ عزوجل کے لئے مکان اور جسم ثابت کرنا کفر ہے۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے’’یکفر بائبات المکان اﷲ تعالیٰ‘‘ یعنی اﷲ تعالیٰ کے لئے مکان ثابت کرنا کفر ہے (فتاویٰ عالمگیری جلد دوم صفحہ نمبر 295 دارالکفر) اسی طرح شیخ الاسلام امام احمد رضا خان صاحب علیہ الرحمہ درمختار کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ ضروریات دین میں سے کسی چیز کا منکر ہو تو کافر ہے مثلا یہ کہنا کہ اﷲ تعالیٰ اجسام کی مانند جسم ہے (فتاویٰ رضویہ جلد 14 صفحہ نمبر 250 رضا فائونڈیشن لاہور)

لہذا کہنے والے پر توبہ و تجدید ایمان فرض ہے اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح بھی کرے۔

واﷲ تعالیٰ و رسولہ الاعلیٰ اعلم عزوجل وصلی اﷲ علیہ وسلم

مفتی ابوصالح محمد قاسم القادری

دارالافتاء اہلسنت کنزالایمان مسجد (گرومندر) بابری چوک

تاریخ ۱۷ جمادی الثانی ۱۴۲۶ھ بمطابق 25 جولائی